منصوبے

زیر تکمیل منصوبے

کسانوں اور توسیعی ایجنٹس کی صلاحیت سازی کے ذریعے سبزیوں اور چاولوں  میں کیڑے مار ادویات کی باقیات کے ابھرتے ہوئے مسائل کو کم کرنا

دورانیہ: 2022 - 2026
لاگت: 317.723  ملین

اہداف :

  • آئی پی ایم اور کیڑے مار ادویات کی باقیات کے انتظام پر محکمانہ اور توسیعی عملے کی (TOTs) صلاحیت کی تعمیر
  • کسانوں کی استعداد کار میں اضافہ 25000/سالانہ۔
  • کیڑے مار ادویات کے ڈیلروں کی صلاحیت کی تعمیر 1000/سالانہ
  • آئی پی ایم ڈیمونسٹریشنل فارمز کا قیام 50/سالانہ
  • لٹریچر پرنٹنگ اور ڈسٹری بیوشن 50,000/سالانہ
  • ​روایتی اور آئی پی ایم نقطہ نظر کے تحت کیڑے مار ادویات کی باقیات کا تقابلی تجزیہ 200 نمونے/سالانہ

تکمیل شدہ منصوبے

 گلابی سنڈی کا مربوط انسداد بذریعہ غیر کیمیائی تدارک
 

دورانیہ: 2016 - 2019
لاگت: 92.232  ملین

 ہدف

 اہداف :

  •  جنسی پھندوں کے استعمال سے گلابی سنڈی کے حملہ کی بروقت نشاندہی
  •  کسان کے کھیت میں غیر کیمیائی انسداد کی افادیت کا تجرباتی اندازہ
  •  کپاس کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ اور عمدہ کوالٹی کا حصول

 ناقابل استعمال اور زرعی زہروں کی تلفی 

دورانیہ: 2009 - 2011
 متوقع تخمینہ: 60 ملین
اصل لاگت: 42.55  ملین

 ہدف

  • محکمہ زراعت کے سٹور میں موجود 1041.5 میٹرک ٹن ناقابل استعمال اور زرعی زہروں کی تلفی کرنا

پنجاب میں پیسٹ وارننگ اور زرعی زہروں کے کوالٹی لنٹرول سسٹم کو مزید موثر بنانا
 

دورانیہ: 2006 - 2008 
متوقع تخمینہ: 16.041  ملین 
اصل لاگت: 15.518 ملین

ہدف

  •  کاشتکاروں کو فصلات کے ضرررساں کیڑوں کے تدارک کے لیے آگاہ کرنا

پھل کی مکھی کا مربوط  انسداد

 دورانیہ: 2008 - 2011
متوقع تخمینہ: 84.889 ملین
اصل لاگت: 53.642 ملین

 ہدف

  •  سٹرس کو پھل کی مکھی سے محفوظ بنانا