پیسٹ سکاؤ ٹنگ اور پیسٹ سروے کا عمل فصل کے تحفظ اور کیڑے مار ادویات کے استعمال میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ چنانچہ ضرر رساں کیڑوں کے سروے کی اہمیت دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔زرعی ماہرین کی شروع سے ہی کوشش رہی ہے کہ حشرات کو تلف کرنے کے لیے موثر کارکردگی اور سستے طریقے دریافت کیے جائیں 1977 میں کپاس کی فصل پر جزوی طوپرپیسٹ سکاؤٹنگ کا عمل شروع کیا گیااور اس سے خاطر خواہ کامیابی حاصل ہوئی۔چنانچہ 1984 میں حکومت کی جانب سے پیسٹ سکاؤٹنگ کا ایک جامع منصوبہ بنایا گیا اور اس کا نام پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹی سائیڈز رکھا گیا۔ 1987 میں پروجیکٹ ڈائریکٹر کو اپ گریڈ کر کے ڈائریکٹر کر دیا گیا۔ مزید اس کی ا یہمیت اور کارکردگی کو دیکھتے ہوئے 2005 میں ڈائریکٹوریٹ کو ڈائریکٹوریٹ جنرل کے طور پر ترقی دے دی اور مزید 190 یسامیوں کا بھی اضافہ کر دیا گیا۔یہ ادارہ جس کا عملہ پورے صوبے میں موجود ہے پیسٹ سکاؤٹنگ کے علاوہ کرم کش ادویات پر بھی نظر رکھتا ہے ۔کہ آیا اس کام سے منسلک افراد غیر معیاری ادویات تو فروخت نہیں کر رہے۔